مہر خبررساں ایجنسی کی مطابق اخبار القدس العربی نے لکھا کہ لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے گزشتہ شام اپنے خطاب میں اگرچہ صیہونی حکومت کے خلاف براہ راست جنگ کا اعلان نہیں کیا لیکن صیہونیوں کو غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے نتائج سے خبردار کیا۔
انہوں نے امریکیوں کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بحیرہ روم میں موجود تمہارے جنگی جہاز مزاحمت کو کبھی خوفزدہ نہیں کرسکتے اور ہم نے تمہارے بحری جہازوں کے لئے موزوں آپشن اور تبای کن جواب تیار کر رکھا ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کے فیصلے اور اس پر عمل درآمد کی رازداری کو مکمل طور پر فلسطینی مزاحمت کا آزادانہ عمل قرار دیتے ہوئے کامیاب کاروائی جانا اور زور دے کر کہا کہ الاقصیٰ طوفان آپریشن صیہونی رجیم کے لئے ایک سیکورٹی، سیاسی اور نفسیاتی بھونچال کا باعث بنا اور ثابت ہوا کہ صیہونی حکومت تار عنکبوت سے بھی زیادہ کمزور ہے۔
یقیناً اس آپریشن کے مستقبل میں صیہونی حکومت پر اسٹریٹجک اثرات مرتب ہوں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں حزب اللہ کی کارروائیوں کے پہلے دن سے ہی ہمیں بتایا گیا کہ اگر آپ نے جنوب میں محاذ کھولا تو امریکی طیارے آپ پر بمباری کریں گے لیکن اس دھمکی سے کبھی ہمارے موقف میں تبدیل نہیں آئی۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ میں پوری شفافیت اور وضاحت کے ساتھ کہتا ہوں کہ لبنان کے محاذ پر تمام امکانات اور آپشنز کھلے ہیں۔
روزنامہ القدس العربی کے مطابق حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کے اعلان کے بعد اسرائیل کے خلاف اس جنگ میں توسیع کا امکان ہے جب کہ امریکہ نے ایک نئے موقف میں حزب اللہ کے براہ راست جنگ میں داخل ہونے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ